Skip to main content

Posts

Showing posts from January, 2020

میرا مقدمہ، خدارا میری مدد کریں

میرا مقدمہ، خدارا میری مدد کریں (عبدالباسط علوی) میں ایک کوالیفائيڈ انجینئرہوں۔ یوای ٹی لاہور سے مکینیکل انجینئرنگ کے ساتھ برطانیہ سے ایم بی اے بھی کر رکھا ہے- ایچ آر،ایڈمن،لاجسٹکس،پروکیورمنٹ،سپلائ چین،انجینئرنگ اور پاور پلانٹس میں اٹھارہ سال سے ذائد تجربہ ہے- پاکستان،برطانیہ اور سعودی عرب میں متعدد کمپنیوں میں کام کیا ہے-میری قابلیت اور تجربے کی تفصیل میری لنکڈان پروفائل میں ملاحظہ کی جاسکتی ہے https://www.linkedin.com/in/qazi-abdul-basit-alvi-028707129/ اس کے علاوہ میں ایک کالم نگار اور بلاگر بھی ہوں- ڈرامہ اور فلم نویسی سے بھی لگاؤ ہے-عرصہ درازسےکئ قومی اور بین الاقوامی اخبارات ،جرائد اور ویب سائٹس میں اردو اور انگریزی زبانوں میں لکھ رہا ہوں-میرا صحافتی اور تخلیقی کام میرے فیس بک پیج https://www.facebook.com/MrObserver-AB-Alvi-588041941573055/  ارور ٹویٹر اکاؤنٹ @abdulbasitalvi پر ملاحظہ کیا جاسکتا ہے ان تمام صلاحیتوں اور تجربے کے باوجود میں دو سال سے بیروزگار ہوں- سفارش اور دیگر وسائل نہ ہونے کی وجہ سے کوئ نوکری نہیں مل رہی-ہر جگہ کوئ نہ کوئ م...

I need a job for Survival

I need a job for Survival                                                (Abdul Basit Alvi) I am a qualified Mechanical Engineer and also done my MBA from Coventry university UK. I got more than 18 years experience in Blog/Column writing,HR,Logistics, Procurement,Admin and Engineering. Details of my qualifications and experiences can be seen on my Linkedin profile; https://www.linkedin.com/in/ abdul-basit-alvi-028707129/ I am also writing Urdu blogs/Columns on my facebook page,several websites and newspapers. My facebook page is; https://www.facebook.com/ MrObserver-AB-Alvi- 588041941573055/ My twitter is @abdulbasitalvi   I got huge viewership and appreciation on my columns and blogs One of my Urdu blog (Fauj ko Izzat Du) is among most popular posts in Dunya news  since last month.The compl...

ہمارا ناقص نظام صحت

ہمارا ناقص نظام صحت ( تحریر:عبدالباسط علوی) علاج معالجے کی سہولیات حاصل کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے- ترقی یافتہ اور مہذب ممالک میں ہر شہری کو علاج معالجے کی یکساں سہولیات میسر ہیں- اس کے برعکس وطن عزیز کے شہريوں کی اکثريت اس حق سے محروم ہے- ہمارے ملک میں بنیادی اور عام بیماریوں سے بھی بے شمار اموات واقع ہو جاتی ہیں- آبادی کے لحاظ سے ڈاکٹروں کی تعداد بھی بہت کم ہیں اور جو ڈاکٹر موجود ہیں انکی اکثریت گاؤں میں جانے کو تیار نہیں ہوتی-گاؤں اور دیہاتوں ميں عطائیت،غیرتربیت یافتہ دائیوں ، نیم حکیموں اور جعلی ڈاکٹروں کی بـھرمارہے- ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں کی تعداد بھی بہت کم ہے اور جو ہیں ان میں سہولیات،سازوسامان اور ادویات کا فقدان ہے- زچگی کے دوران اموات کی شرح بھی بہت ذیادہ ہے ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں کی ذیادہ توجہ اور دلچسپی اپنے پرائیويٹ کلینکس پر ہے- ہسپتالوں میں غریب اور نادار مریضوں کےے ساتھ ڈاکٹروں اور سٹاف کا رویہ بھی بے حد ہتک آمیز ہوتا ہے- جعلی اور کم معیار والی ادویات کی بھرمار ہے اور مقام افسوس ہے کہ سب کچھ ملی بگھت سے ہوتا ہے-ان تمام معاملات کی چیکنگ اور مانیٹ...